ویب ڈیسک (پشاور)جامعہ ہری پور، صوابی یونیورسٹی اور ویمن یونیورسٹی صوابی میں غیرقانونی بھرتیوں کاانکشاف ہوا ہے ۔
وزیراعلی کےحکم پرصوبائی انسپکشن ٹیم نے قائم مقام وائس چانسلر کے خلاف تحقیقات کا آغازکردیا۔
پراونشل انسپکشن ٹیم نےویمن یونیورسٹی صوابی اورجامعہ صوابی کےرجسٹرارسےتفصیلات طلب کرلیں جبکہ ہری پوریونیورسٹی کےوائس چانسلر اوررجسٹرار سےگورنر کےپرنسپل سیکرٹری نےتمام بھرتیوں کی تفصیلات مانگ لیں۔
صوابی یونیورسٹی اور ویمن یونیورسٹی صوابی سےانسپکشن ٹیم نےریگولر اورکنٹریکٹ بنیادوں پرہونےوالی تمام بھرتیوں کا ریکارڈ طلب کیا ہےدونوں جامعات کوجاری کئےگئےمراسلےمیں اسامیوں کی تخلیق اوربجٹ بارے تفصیلات بھی فراہم کرنےکوکہاگیا ہے۔
مراسلےمیں حکم دیاگیاہےکہ گریڈ 18 کےآفیسر کےذریعے 4 دن کےاندر تمام تفصیلات جمع کرائی جائیں۔
ادھریونیورسٹی آف ہریپور میں بڑے پیمانےپرملازمتوں میں بےضابطگیوں پر گورنر خیبر پختون خوا نے نوٹس لیتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور رجسٹرار کو9 ستمبر کو پشاور طلب کرلیا۔
یونیورسٹی کوجاری کئےگئے مراسلے میں سابقہ اور موجودہ دور میں کی گئیں بھرتیوں کاریکارڈ بھی طلب کیاگیاہے۔
واضح رہے اس سے پہلے 26 اگست کو بھی وائس چانسلر کو گورنر کی انسپکشن ٹیم کے پاس بیان قلمبند کر نے کے لیے طلب کیاجاچکاہے۔