الیکشن کمیشن کانگران حکومت کوخط

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے نگران وزرائے اعلیٰ کورکھنے کے قانونی فرض کی یاد دہانی کی نوبت آنے سے صورتحال صاف ظاہر ہے سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حامد خان کی جانب سے دونوں نگران وزرائے اعلی کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا کہ آپ جانتے ہیں کہ الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 230 کے تحت نگران حکومت کا کردار اور فرائض اپنے دورِ حکومت میں غیر جانبداری کو برقرار رکھنا اور تمام سیاسی جماعتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ یکساں سلوک اور برابری یقینی بنانا ہے۔خط میں کہا گیا کہ نگران حکومت کے لیے غیر متنازع رہنا اور آئین اور قوانین کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی مدد کرنا بھی ضروری ہے۔خط میں مزید کہا گیا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ بعض افراد، ممکنہ انتخابی امیدوار اور سیاسی جماعتوں کے اراکین ضلعی اور ڈویژنل انتظامیہ اور مختلف محکموں کے کام میں مداخلت کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن نگران حکومت سے توقع کرتا ہے کہ وہ قانونی مینڈیٹ کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دے گی اور اپنے ماتحت اداروں اور فیلڈ فارمیشنز یعنی ڈسٹرکٹ اور ڈویژنز پر نظر رکھے گی۔خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اعلیٰ کو تو شاید الزام نہ دیا جا سکے لیکن گورنر خیبر پختونخوا کی سیاسی و انتظامی اور حکومتی معاملات میں مداخلت کے حوالے سے شکایات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور نوبت یہاں تک آپہنچی ہے کہ خود حکمران جماعت کے بعض عہدیدار بھی ببانگ دہل ان کی مداخلت کاریوں سے نالاں ہونے کاواضح اظہار کرنے لگے ہیں کراچی میں میئر کے انتخابات کے موقع پر جو کچھ ہوا اور پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ کاجس طرح جھکائو اور کردار ہے وہ بھی کسی سے پوشیدہ امر نہیں ملک میں سیاسی محاذ آرائی اور نو مئی کے واقعات کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی صورتحال کو بھی مد نظر رکھا جائے تو ملک میں نگران حکومت کی غیرجانبداری اور آئین و قانون پرعملدرآمدسوالات اٹھنا فطری امر نظرآتا ہے نو مئی کے واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی ضرور ہونی چاہئے لیکن من حیث المجموع آئین و قانون کی پاسداری کابھی خیال رکھا جانا چاہئے تاکہ خدانخواستہ ملک ایک قسم کی انتہا پسندی کی صورتحال سے نکل کر سیاسی انتہا پسندی سے دو چار نہ ہوجائے جس کا تجربہ سندھ میں ایم کیو ایم کی صورت میں ملک بھگت چکاہے۔نگران وزراء اعلیٰ کو کوشش کرنی چاہئے کہ وہ مکمل طور پر غیرجانبدار ہو کر وقتی طور پر انتظام حکومت چلانے کی ذمہ داری نبھائیں الیکشن کمیشن کی جانب سے ان کو یاددہانی کی نوبت نہیں آنی چاہئے تھی بہرحال اب بھی غیرجانبداری قائم رکھنے کی پوری کوشش کی جائے تو دیر نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیں:  پابندیوں سے غیرمتعلقہ ملازمین کی مشکلات