یہودی بدلے کی آگ میں پاگل،6سالہ بچہ صیہونی سفاکیت کی نذر

نیویارک میں 71 سالہ صہیونی نے 6 سالہ فلسطینی کو چاقو کے 26 وار کر کے قتل کر دیا، ماں زخمی حالت میں ہسپتال منتقل۔
ویب ڈیسک: اسرائیل حماس کشیدگی کے اثرات دنیا بھر میں ظاہر ہونے لگے، یہودی بدلے کی آگ میں پاگل ہو گئے، امریکی ریاست الینوائے میں ایک شخص نے اسرائیل حماس تنازع کے رد عمل اور مذہبی تفاوت کی بنیاد پر 6 سالہ مسلمان بچے کو چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا گیا جبکہ اس واقعہ میں بچے کی ماں بھی شدید زخمی ہو گئی ہے۔
ول کاؤنٹی کے بیان کے مطابق لڑکے پر فوجی طرز کے چاقو سے 7 انچ (18 سینٹی میٹر) بلیڈ سے 26 بار وار کئے گئے جبکہ اس کے علاوہ بچے کی ماں 32 سالہ خاتون کو چاقو کے متعدد زخم آئے۔
امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ لڑکے کا تعلق فلسطینی مسلمان خاندان سے تھا، جو امریکا میں وہی ڈھونڈنے آئے تھے جس کی تلاش ہم سب کو ہے اور وہ اچھی زندگی کا حصول، پُرامن ماحول میں عبادت اور سیکھنے کے مواقع ہیں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اس بیہمانہ رویے کی امریکا میں کوئی گنجائش نہیں۔ یاد رہے کہ 71 سالہ مشتبہ شخص جوزف زوبا پر فرسٹ ڈگری قتل، فرسٹ ڈگری قتل کی کوشش، نفرت پر مبنی جرائم اور مہلک ہتھیار کے استعمال کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
تفتیشی افسران نے اس بات کا تعین کیا ہے کہ دونوں متاثرین پر بیہمانہ حملہ ان کے مسلمان ہونے اور اسرائیل حماس تنازع کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ خاتون نے اپنے مالک مکان کے اس پر حملہ کرنے کے دوران 911 پر کال کی، جس کا نام شیرف آفس نے زوبا بتایا ہے۔
امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے مطابق انہوں نے اتوار کے روز سین ڈیاگو میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں کہا کہ اس کشیدہ ماحول میں اس بات میں کوئی سوال نہیں ہے کہ ہم رپورٹ شدہ خطرات میں اضافہ دیکھ رہے ہیں، ہمیں ان ءجیسے مزید لوگوں کو بھی تلاش کرنا ہوگا تاکہ انہیں تحفظ فراہم کر سکیں۔ یاد رہے کہ حماس کے حملے کےبعد یہودی بدلے کی آگ میں پاگل ہو گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر میں 3 اعشاریہ 55 کروڑ ڈالر کا اضافہ