پشاور میں سڑکوں پر رہنے والے 5ہزار بچے توجہ کے منتظر

ویب ڈیسک: پشاور میں سڑکوں پر زندگی گزارنے والے بچوں کیلئے صوبائی حکومت عملی اقدامات اٹھانے میں ناکام ہوگئی ہے پشاور کے بیشتر مقامات پر یہ بچے دن رات سڑک کنارے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ امدادی اداروں اور چائلڈ پروٹیکشن سنٹر بھی اتنی بڑی تعداد میں بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کی استطاعت نہیں رکھتی ہے
دو برس قبل قومی کمیشن برائے تحفظ اطفال کی جانب سے صوبائی حکومت کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا تھا کہ پشاور میں 5ہزار بچے سڑکوں پر زندگی گزار رہے ہیں کمیشن نے سفارش کی تھی کہ بچوں کو تعلیم کی فراہمی سے گلیوں اور سڑکوں میں زندگی گزارنے والے بچوں میں کمی کی جاسکتی ہے ان بچوں کو نہ صرف مفت تعلیم بلکہ یونیفارم اور دیگر اشیاء کی فراہمی بھی بلا کسی تفریق کے فراہم کی جائے خیبر پختونخوا میں آوارگی کنٹرول ایکٹ کے رولز تیار کرتے ہوئے اس پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے تاہم دو برس بعد بھی اس خط پر کوئی کارروائی نہیں ہوسکی ہے بچوں کی تعداد میں کمی کی بجائے اضافہ ہوگیا ہے ۔

مزید پڑھیں:  امریکہ ہر صورت حماس کو زیر کرنے کیلئَے کوشاں، قطر کو بھِی تنبیہ