آٹے کی قیمتوں میں اچانک بڑا اضافہ

کچھ عرصہ توقف کے بعدایک مرتبہ پھر آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے 80کلو آٹا کی بوری کی قیمت میں مزید 3سوروپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ہمارے نمائندے کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں کے دوران مجموعی طور پر آٹا کی بوری کے نرخوں میں اب تک 7سو روپے تک اضافہ ہوا ہے پشاور آٹا مارکیٹ میں بوری کی قیمت تین سو روپے اضافہ کے ساتھ 12ہزار روپے سے بڑھ کر12ہزار3سو روپے ہو گئی ہے۔قبل ازیں خیبر پختونخوا کی قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ آٹا کی افغانستان سمگلنگ کو قرار دیا جاتا رہا ہے جس پر حکام کے دعوئوں کے مطابق اب قابو پالیاگیا ہے لیکن مقامی مارکیٹ میں بغیر کسی ٹھوس وجہ کے ایک مرتبہ پھرآٹے کی قیمتوں کو پرلگنے سے خدشہ ہے کہ کچھ توقف کے بعد شاید آٹا سمگلنگ کا منظم دھندہ پھرسے شروع کردیا گیا ہو جس کا جائزہ لے کرروک تھام پرتوجہ کی ضرورت ہے اس امر کا بھی جائزہ لیا جانا چاہئے کہ آٹا کی قیمتوں میں اچانک اضافہ کیوں ہونے لگا ہے اگر ذخیرہ اندوزوں نے اس کے لئے ایک مرتبہ پھر پرانا طریقہ اختیار کیا ہے تو ان کے ذخیروں پر چھاپے مار کر آٹا برآمد کرکے مقررہ نرخوں پر فروخت کیا جائے دیگر وجوہات اور اسباب کا بھی جائزہ لیا جائے اور آٹا کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لئے تمام ممکنہ ا قدامات اٹھائے جائیں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کی جانب سے حسب سابق ملی بھگت اور تساہل سے کام لیاگیاتو صوبے میں آٹا کی پہلے سے زیادہ قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گا جو عوام کے لئے سخت مشکلات کا باعث اورناقابل برداشت ہوگا۔قبل اس کے کہ اضافی نرخ مارکیٹ ریٹ قرار پا کر مستقل ہو حکام کو اس کی روک تھام اور قیمتوں کو معمول پرلانے کی سعی کنی چاہئے۔

مزید پڑھیں:  وسیع تر مفاہمت کاوقت