انفلوئینزہ کی وبائی صورتحال

پشاورمیں خشک سردی اورماحولیاتی آلودگی کے نتیجے میںموسمی بیماریوںخصوصاًانفلوئینزہ وائرس اورمختلف جلدی امراض نے ہزاروںافرادکواپنی لپیٹ میں لے لیاہے،اس سلسلے میںمحکمہ صحت نے گزشتہ روزعوام کی رہنمائی اور بیماریوں سے محفوظ رہنے کیلئے گائیڈلائنزجاری کرتے ہوئے ہسپتالوںمیںانفلوئینزہ اورالرجی کی تشخیص اورعلاج کاسلسلہ تیزکرنے کی ہدایت کردی ہے جبکہ متعدی بیماریوںکے سبب عوام کوبھی حفاظتی اقدامات اٹھانے پرزوردیتے ہوئے مناسب گرم کپڑے ،ماسک استعمال کرنے،دھوپ سینکنے اورصفائی ستھرائی کاخاص خیال رکھنے کی ہدایت کی ہے،عام لوگوںمیںبھی یہ تاثرعام ہے کہ جب تک بارش نہ ہو،خشکی اورشدیدسردی کی وجہ سے یہ موسمی بیماریاںختم نہیں ہوں گی،یہاں ایک بات کی طرف توجہ دلاناضروری سمجھتے ہوئے حال ہی میں حکومت پنجاب نے لاہورمیںمصنوعی بارش کے حوالے سے جواقدام اٹھائے کیاپشاورمیں وہی تجربہ دوہرایانہیں جاسکتا؟،ہمارامشورہ کس قدر قابل عمل ہے اس پر ماہرین موسمیات اورصحت ہی بہتر رائے دے سکتے ہیں،جبکہ دنیا کے اکثر ممالک میں مصنوعی بارش کے تجربات اوراقدامات کوئی نئی بات نہیں ہے،اس لئے اگراس پرتوجہ دی جائے توشایدمثبت نتائج برآمدہوں۔

مزید پڑھیں:  ایک ہم ہی تو نہیں ہیں جو اٹھاتے ہیں سوال