غیرقانونی بھرتیاں

خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی میں بھرتیوں میں مزید بے قاعدگیوں کا انکشاف کیا گیا ہے ۔22ایسے ملازمین بھرتی ہوئے ہیں جن کو فکس پے کے تحت بھرتی کیا گیا نہ ہی ان کا ٹیسٹ انٹرویو لیا گیا۔ جو مختلف مراعات ،گاڑیاں اور تنخواہیں وصول کر رہے ہیں جس سے ادارے کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے ۔ذرائع کے مطابق ان 22 ملازمین میں کنٹریکٹ فکسڈ پے پر کام کرنے والوں میں وہ افرادبھی شامل ہیں جنہوں نے اتھارٹی کے بڑے بڑے عہدے سنبھالے ہوئے ہیں۔صوبے میں جملہ سرکاری اداروں میں بھی اس طرح کی مجموعی صورتحال بعید نہیں اس طرح کی شکایات اور واقعات سامنے آتی رہتی ہیںلیکن ایسا کرنے کے ذمہ دار افراد کا احتساب تو درکنار بسا اوقات اس قانون شکنی کی نشاندہی کے باوجود بھی سلسلہ جاری رکھا جاتا ہے اور ان سے تعرض نہیںکیا جاتا بہرحال جس محکمے کے حوالے سے صورتحال سامنے آئی ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہئے اور کنٹریکٹ کی مدت کے خاتمے کے بعد کسی کو بھی کنٹریکٹ کی توسیع کے بغیر کام کرنے تنخواہ اورمراعات لینے نہ دیا جائے اس نظیر کومدنظر رکھتے ہوئے صوبے کے تمام اداروں میںملازمین کی بھرتی کی چھان بین ہونی چاہئے اور بے قاعدگیاں سامنے آنے پر مناسب کارروائی کرکے غیر قانونی بھرتی اور سرکاری خزانے کونقصان پہنچانے والوں کا احتساب و تدارک ہونا چاہئے۔

مزید پڑھیں:  مالیاتی عدم مساوات اورعالمی ادارے