بلدیاتی نمائندوں کوحق دینے کی ضرورت

خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندوںکی جانب سے وزیراعلیٰ ہائوس پشاور کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ دو سال سے منتخب بلدیاتی نمائندوں کوفنڈز اور اختیارات دونوں سے محروم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ زیریں سطح کے عوامی مسائل کے حل میں کردار ادا کرنے سے قاصر ہیں انکی یہ دھمکی تنگ آمد بجنگ آمد کے مترادف ہے بلدیاتی نمائندوںکواس نہج تک لانے کارویہ افسوسناک ہے قانون کے مطابق منتخب بلدیاتی نمائندوں کوفنڈز اور اختیارات سے محروم نہیں رکھا جا سکتا لیکن عوام کی خیر خواہی کی دعویدار حکومتوں میںبلدیاتی نمائندوں سے اس طرح کا سلوک پہلی مرتبہ نہیں ہو رہا ہے بلکہ ہر منتخب سیاسی حکومت ان کواپنا مدمقابل بلکہ مخالف گردانتے ہوئے ان کے ساتھ سوتیلی ماں کاسلوک روا رکھنے کی عادی رہی ہے جوعوام کے مینڈیٹ کی توہین اور قانون کی خلاف ورزی ہے ۔ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نمائندے اپنے انتخاب کے دن سے اس جدوجہد میں ہیں کہ ان کوآئین وقانون کے مطابق حقوق تفویض کئے جائیں سیاسی حکومتوںکی جانب سے لیت ولعل اپنی جگہ اب جبکہ صوبے میں نگراں حکومت دیگر صوبوں کے مقابلے میں زیادہ مدت سے قائم ہے اس کے کوئی سیاسی مقاصد اور مفادات بھی نہیں اس کے باوجود بلدیاتی اداروں کوفعال بنانے سے گریز کاکوئی جواز نہیں بلدیاتی نمائندوں کو ایک ایسے وقت پر احتجاج پر مجبور کرنا جب عوام نے صوبائی اور مرکزی حکومت کے لئے نمائندوںکا انتخاب کرناہے انتخابات اورعوامی نمائندگی پربھی سوالات کاباعث ہے نگراںوزیراعلیٰ اس حوالے سے جتنا جلد قانون کے مطابق عملی اقدامات پر توجہ دیں گے تو بہتر رہے گا۔

مزید پڑھیں:  متاثرین تربیلہ ڈیم اورجنرل ایوب فیملی