درسی کتب کی خریداری؟

ایک دورتھا جب اس قسم کے بیانئے سامنے آتے تھے کہ سب کچھ مہنگا ہوگیا ‘ کتابیں سستی ہو گئیں ‘ اس دورمیں ملک میں پبلشنگ کے بعض اداروں نے مغرب کی تقلید میں سستے کاغذ پر کتابوں کے ”پیپر بیک” ایڈیشن شائع کرکے ان کی قیمت کم رکھی تاکہ کتابیں عام قاری تک آسانی کے ساتھ پہنچ سکیں مگراب تو صورتحال یہ ہے کہ درسی کتب کے لئے بھی اچھا اوراعلیٰ کوالٹی کاکاغذ توکیا دستیاب ہو’ نیوز پرنٹ پیپر بھی آسانی سے دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے درسی کتب بھی مہنگی ہوگئی ہیں ‘ اگرچہ حکومت گزشتہ کئی سال سے سرکاری سکولوں میں طلبہ اور طالبات کو مفت درسی کتب فراہم کرکے غریب عوام پربوجھ کم کرنے پرتوجہ دے رہی ہے تاہم پرائیویٹ سیکٹر میں ایسی کوئی سہولت دستیاب نہیں ہے ‘اور ایسے تعلیمی اداروںکے طلباء کے لئے کتابوں کی فراہمی والدین کی اپنی ذمہ داری ہے ‘ مگر بدقسمتی سے زندگی کے ہرشعبے میں اخراجات بڑھ جانے کی وجہ سے بچوں کے لئے تعلیمی سہولتوں کی ذمہ داری بھی والدین کے کاندھوں پرآپڑی ہے مگر اب درسی کتب کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں ‘ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت درسی کتب کی اشاعت کے لئے کاغذ سستے داموں پبلشرز کوفراہم کرے تاکہ درسی کتب کم قیمت دستیاب ہوسکیں۔

مزید پڑھیں:  ایک ہم ہی تو نہیں ہیں جو اٹھاتے ہیں سوال