وزیراعظم

اسرائیل کے معاملے پر قائداعظم کی رائے سے اختلاف ’کفر ‘نہیں ہوگا‘وزیراعظم

کشمیر کیلئے پاکستان پر اب تک 3 بار جنگ تھوپی جاچکی ہے، ہم 300 بار بھی لڑنے کیلئے تیار ہیں، میری پہلی دفاعی لائن یہاں مظفرآباد میں نہیں بارہ مولا اور سری نگر میں بیٹھی ہے، اس خطے کی جنگ انشاءاللہ پاکستان لڑے گا
ویب ڈیسک :نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ قائد اعظم نے اسرائیل کے معاملے پر جو رائے دی تھی اس سے اختلاف کرنا ”کفر“نہیں ہوگا ‘دو ریاستی حل ہی مسئلہ فلسطین کا واحد حل ہے ۔
ایک انٹرویو کے دوران نگران وزیراعظم کا کہنا ہے کہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی تجویزپاکستان یا میں نے نہیں دی، فلسطین کا دو ریاستی حل دنیا دے رہی ہے، یہ تاثر درست نہیں کہ فلسطین کا دو ریاستی حل ہم نے دیا۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے معاملے پر قائداعظم کی رائے سے اختلاف کو کفر نہیں سمجھنا چاہئے ۔
دریں اثناءمظفرآباد میں آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم نے کہا کشمیریوں کو طاقت کے زور پر زیر کرنے کا بھارتی خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کیلئے پاکستان پر اب تک 3 بار جنگ تھوپی جاچکی ہے، ہم 300 بار بھی لڑنے کیلئے تیار ہیں، کشمیر، پاکستان، سری نگر یا بارہ مولا میں کسی کے ذہن میں کسی طرح کا کوئی خدشہ ہے تو دور کرلے، میری پہلی دفاعی لائن یہاں مظفرآباد میں نہیں بارہ مولا اور سری نگر میں بیٹھی ہے، اس خطے کی جنگ انشاءاللہ پاکستان لڑے گا، یہ مختلف ادیان اور چھوٹی اقوام کی لڑائی ہے۔
نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں پچھلی 7 دہائیوں سے ابھی تک حل طلب ہے، کشمیریوں پر بھارتی ظلم وبربریت جاری ہے، کب تک کشمیریوں کی آواز کو دبایا جاتا رہےگا؟۔
مقبوضہ کشمیر کے کشمیریوں نے جو قربانیاں دی ہیں ہم صدیوں میں ان احسانات کو نہیں بھلاسکتے، ہم سب آپ کے مقروض ہیں، ہم پر آپ کا قرض ہے، ان کی بچیاں ریپ کا سامنا کررہی ہیں، ان کے جوان جبری لاپتہ ہیں، وہ ہیں اصل مجاہد، پاکستان اپنے بنیادی مو¿قف سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔
انوار رالحق کاکڑ نے مزید کہا کہ ہماری بھی چھتیس گڑھ سے لے کر آسام تک نظر ہے، ہم بھی ہندوتوا کے نعروں کو دیکھ رہے ہیں کہ پہلے قصائی پھر عیسائی، گوا میں جو ہورہا ہے عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا اور اس پر اآواز اٹھانی چاہیے۔

مزید پڑھیں:  چکدرہ دیر ڈیڑھ سو کلومیٹر مین شاہراہ ٹھوٹ پھوٹ کا شکار، عوام کو مشکلات