افغان باشندوں کے حوالے سے مزید تحقیقات کی ضرورت

خیبرپختونخوا میں افغان مہاجرین کی ووٹ رجسٹریشن کے الزامات کی چھان بین شروع کردی گئی ہے ۔ صوبہ بھر کے اہم اضلاع میں خصوصی ٹاسک پر کام کیا جارہا ہے سیاسی جماعتوں کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات کی روشنی میں افغان مہاجرین کے مبینہ ووٹ رجسٹرڈ ہونے کی چھان بین کی جارہی ہے ۔ خیبرپختونخوا میں افغان باشندوں کے نام ووٹر لسٹ میں کیسے درج کئے گئے ہیں انہوں نے کسی انتخاب میں ووٹ ڈالا یا نہیں اس حوالے سے معاملات کا تحقیقات کے بعد ہی علم ہو سکے گا البتہ بعض علاقوں کے نام لے کر ان کے ناموں کے ووٹرلسٹ میں شامل ہونے کا جو انکشاف سامنے آیا ہے بعید نہیں کہ جعلی شناخت کارڈوں کے ساتھ انہوں نے از خود یا پھر سیاسی عناصر نے اپنا ووٹ بنک بڑھانے کے لئے ان کے ناموں کابھی اندراج کیا ہو ،صرف یہی نہیں بلکہ عاقبت نا اندیش عناصرکی ملی بھگت سے ان کوپاکستانی پاسپورٹ بھی جاری ہو چکے جس کے انکشاف کے بعد اس ضمن میں تحقیقات کے نتائج اور مزید کارروائی کا ہنوز انتظار ہے ایسا لگتا ہے کہ متعلقہ حکام نے اس معاملے کوخود اپنے ملوث ہونے کے باعث دبا رکھا ہو، اس وقت بھی ایف آئی اے اور پاسپورٹ کے دفاتر کے باہر افغانی ایجنٹوں کی موجودگی اس امر پردال ہے کہ ابھی وہ دھندا بند نہیں ہوا ہے جس کا نوٹس لینے کی ضرورت ہے ۔جب تک سارے ادارے اور خاص طور پر حساس ادارے ان عناصر کے خلاف نادرا ‘ پاسپورٹ ‘ ووٹر لسٹ اور دیگر کاروبار خاص طور پر پراپرٹی کے کاروبار جیسے شعبوں کی باریک بینی سے چھان بین کرکے ان عناصرکو سامنے نہیں لائیں گے اس وقت تک یہ عناصر اپنے سرپرستوں کی ملی بھگت سے بے نقاب ہونے سے محفوظ رہیں گے۔

مزید پڑھیں:  طوفانی بارشیں اورمتاثرین کی داد رسی