گندے نالوں کے اوپر بنے ہوٹل

وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری ہدایات پر خیبر پختونخوا کے تمام ہسپتالوں اورہاسٹلز میں کینٹین وغیرہ چیک کرنے کا فیصلہ کر لیاگیاہے۔واضح رہے کہ وزیراعلیٰ کی جانب سے مختلف مقامات پر معائنہ کے دوران سامنے آنے والی خامیوں کی نشاندہی اوراس کے حل کے لئے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی جانب سے فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے حکام کو مراسلہ ارسال کیا گیا تھا جس کے مطابق کیفے ٹیریاز کی صورت حال پر وزیراعلیٰ کی ہدایات کے مطابق کارروائی کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔فوڈ سیفٹی اور حلال فوڈ اتھارٹی کے حکام اگر وزیر اعلیٰ کی ہدایت سے قبل ہی اپنی ذمہ داری پر توجہ دیتے تو یہ ان کی فرض شناسی ہوتی مگر ہر محکمہ میڈیا کے شور مچانے اور وزیراعلیٰ کے نوٹس لینے پر ہی حرکت میں آتا ہے۔ فوڈاتھارٹی اپنے قیام کے بعد ابتداء میں کچھ عرصہ متحرک رہی اور عوام کی جانب سے ان کی کارکردگی کو سراہا گیامگر بعدازاں یہ بھی دیگرسرکاری محکموں کے رنگ میں رنگ گیا۔ یہی وجہ ہے کہ صوبے میں غیر معیاری مضرصحت اور ملاوٹ شدہ اشیاء کا کاروبار عروج پر ہے بازاروں میں جس طرح کھانے پینے کی اشیاء فروخت ہو رہی ہیں اس سے اس امر کا واضح اظہار ہوتا ہے کہ متعلقہ عمال کواپنی فرائض اور ذمہ داریوں کا احساس ہے اور نہ ہی عوام کی کوئی پرواہ ہے یہی وجہ ہے کہ گندے نالیوں کے کنارے اور نالیوں سے نکالے گئے مواد کی بدبو کی پرواہ کئے بغیرگندگی کے ڈھیروں پر ہوٹل چل رہے ہوتے ہیں مگر ان سے تعرض کرنے والاکوئی نہیں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوااس کی بھی ہدایت کریں کہ اس طرح کے مقامات پر اشیائے خوردنی کی فروخت کی ممانعت یقینی بنائی جائے تو یہ احسن کام ہو گا علاوہ ازیں بھی ملاوٹ اور مضر صحت اشیاء کے خلاف بھی سخت اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں:  آبی وسائل کا مؤثر استعمال