افغانستان میں تباہ ہونیوالے روسی طیارے کے حوالے سے اہم انکشاف

ویب ڈیسک: افغانستان میں تباہ ہونے والے روسی طیارے کے حوالے سے اہم انکشاف کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ روسی طیارہ پاکستانی حدود میں بھی رہا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ بھارت سے تاشقند جاتے ہوئے روسی طیارہ 45 منٹ تک پاکستانی فضائی حدود میں رہا۔ سول ایوی ایشن کی معلومات کے مطابق 50 سال پرانے طیارے نے تھائی لینڈ سے مقامی وقت کے مطابق اتوار کی رات ایک بج کر 20 منٹ پر روس کے لیے پرواز بھری۔
ذرائع کے مطابق طیارہ میانمار سے ہوتے ہوئے مقامی وقت کے مطابق رات ڈھائی بجے کلکتہ کے قریب سے بھارت میں داخل ہوا، پھر لکھنؤ اور چندی گڑھ سے ہوتے ہوئے لاہور کے قریب پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوا۔
ذرائع کے مطابق بھارت اور پھر پاکستانی حدود سے ہوتا ہوا بدقسمت طیارہ پشاور کے قریب سے افغانستان کی فضائی حدود میں داخل ہوا۔
ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ طیارہ 570 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اپنی مخصوص اونچائی پر محو سفر تھا۔ طیارہ نے صبح صادق افغانستان کے شمال مشرقی بدخشاں صوبے کے پہاڑی سلسلے میں حادثے کا شکار ہوا۔
دوسری جانب افغان وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق حادثے میں حادثے کا شکار ہونے والے روسی طیارے میں سوار پائلٹ سمیت 4 مسافر زندہ بچ گئے، 2 لاپتا مسافروں کی تلاش جاری ہے۔

مزید پڑھیں:  برازیل میں شدید بارشیں جاری، 29 افراد ہلاک، 60 سے زائد افراد لاپتہ