شکایتیں کیا کیا؟

گرانفروشی اور سرکاری نرخنامے کی عدم موجودگی اور دیگر معاملات پرضلعی انتظامیہ نے 188 دکاندار گرفتار کر لئے جبکہ 123 کو نوٹسز جازی کردیئے گئے ہیں جبکہ دوسری جانب اخباری اطلاعات کے مطابق سبزیوں اورپھلوں نے ٹرپل سنچری کراس کر دی ہے اور عوام نے سر پکڑ لئے ہیں ، خبر میں تفصیل سے سبزیوں اور پھلوں کے ریٹ دیکھ کرآدمی کے ہوش نہ اڑیں تو اور کیا ہو ، حکومت نے اگرچہ ماہ رمضان کے تقدس اورعوام کی ضروریات کے پیش نظر گوشت کا ناغہ ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے مگر قصائیوں نے رمضان سے پہلے ہی خود ساختہ ناغہ کرتے ہوئے گوشت اور قیمے کی فراہمی بند کرکے عوام کی پریشانی میں اضافہ کردیا ہے گوشت کا سرکاری نرخ تواخباری اطلاعات کے مطابق سات سو روپے کلو مقرر ہے مگر بازار میں گزشتہ کئی ماہ سے نو سو اور ساڑھے نو سو روپے کلو فروخت ہونے والا گائے کا گوشت اچانک غائب ہونے کا مطلب صرف یہی ہے کہ اب یہ گوشت کم از کم ایک ہزار یا گیارہ سو روپے سے کم میں ملنے کی کوئی امید نہیں ہے ، اسی طرح قیمہ رمضان سے ایک روز پہلے بارہ سو روپے کلو مل رہا تھا جبکہ یہی صورت پھل فروٹ کی رہی خدا خوفی تو جیسے ریہ نہیں یہ لوگ عوام کوکب تک لوٹتے رہیں گے؟ کیااس کاجواب کسی کے پاس ہے ؟۔

مزید پڑھیں:  سمت درست کرنے کا وقت