بے ضابطگیاں کی شکایات

کڈنی سنٹرپشاورکیلئےآلات کی خریداری اورتعمیراتی ٹھیکوں میں بےضابطگیوں کی شکایات

ویب ڈیسک: کڈنی سنٹرپشاورمیں آلات کی خریداری اور تعمیراتی ٹھیکوں میں وسیع پیمانے پربے ضابطگیوں کی شکایات سامنے آگئیں۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابابق انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیزپشاورکے لئے مختلف آلات مارکیٹ ریٹ سے مہنگے داموں خریدنے اورمنظور نظر کمپنی کو تعمیراتی ٹھیکہ دیکر خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچایاگیا۔
رپورٹ میں طبی آلات اوردیگر اشیاپر اعتراضات عائد کر دیئے گئے ،مارکیٹ ریٹ سے زیادہ قیمتوں پر طبی آلات اور دیگر اشیا خریدی گئیں اور زیادہ قیمتوں پر طبی آلات خریدنے سے خزانے کو 97لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
سرجیکل گلوز71روپے کے بجائے 112روپے میں خریدے گئے اور زیادہ قیمت پر سرجیکل گلوز کی خریداری سے ساڑھے 20لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں مزید انکشاف ہوا کہ پلاسٹک بیگز 197روپے کے بجائے 230روپے میں خریدے گئے اس طرح سل پیک مارکیٹ ریٹ سے 5160روپے مہنگے خریدے گئے سل پیک مہنگے خریدنے سے 2لاکھ سے زیادہ روپے کا نقصان پہنچا ہے۔
آئی کے ڈی میں استعمال ہونے والے کیمیکلز بھی مہنگے داموں خریدے گئے،ہسپتال کی خوبصورتی اور تعمیراتی کام کا ٹھیکہ رولزکے خلاف دیا گیا8کروڑ 87لاکھ روپے کا ٹھیکہ منظور نذر نجی کمپنی کو دیا گیا۔
کمپنی سے 10فیصد 88لاکھ روپے پرفارمنس سکیورٹی نہیں لی گئی ہے ٹھیکے کو بلاجواز سال 2022-23تک توسیع دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق او پی ڈی آئی بی پی کے تعمیراتی کام کیلئے 90لاکھ کی غیرمجاز ادائیگی کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  سردار سلیم حیدر کو گورنر پنجاب نامزد کر دیاگیا