گرفتار افغان دہشتگرد کے سنسنی خیز انکشافات، طالبان کی سپورٹ کا اعتراف

ویب ڈیسک: پاکستان میں جاری دہشتگردی میں افغان دہشتگرد ہر لحاظ پر نمایاں دکھائی دیئے ان کا کردار پاکستان میں ہونےوالی ہر دہشتگرد کارروائی میں روز روشن کی طرح عیاں ہے۔
گرفتار افغان دہشتگرد نے اس حوالے سے انکشاف کیا کہ افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے والی تنظیموں میں ٹی ٹی پی، جماعت الاحرار اور بلوچ دہشتگرد تنظیمیں سرفہرست ہیں۔
گرفتار افغان دہشتگرد حبیب اللہ عرف خالد جو کہ افغانستان کے علاقے سپن بولدک کا رہائشی ہے نے پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں کا اعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ بلوچستان کے علاقے پشین میں حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی گئی۔
حبیب اللہ کے مطابق اس حملے کے لئے ہمارے دو بندوں کو راکٹ لانچر، گرنیڈ اور اسلحہ فراہم کیا گیا اور ہمیں بارڈر تک افغان طالبان نے مکمل مدد فراہم کی۔
افغان دہشتگرد کا کہنا تھا کہ پاکستان دراندازی کرنے پر سیکیورٹی فورسز نے ہمیں نشانہ بنایا اور میرے دو ساتھی مارے گئے جبکہ میں زخمی حالت میں ان کے ہاتھ لگ گیا۔
حبیب اللہ کا کہنا تھا کہ گرفتاری کے بعد احساس ہوا کہ ہمیں اس حملے کے لئے ورغلایا گیا جو بہت بڑی غلطی تھی۔ اس واقعہ کے بعد ہم اور ہمارے گھر والے برباد ہو گئے۔
افغان دہشتگرد نے اعترافی بیان میں مزید کہا کہ حال ہی میں پاکستان میں در اندازی کی کوشش کے دوران ہلاک 7 دہشتگردوں میں ملک الدین مصباح افغانستان کا شہری اور صوبہ پکتیکا کا رہائشی تھا۔
ان واقعات کے علاوہ حبیب اللہ نے دیگر واقعات کی بھی نشاندہی کی۔

مزید پڑھیں:  چارسدہ، افغان لڑکیوں کی تعلیم کیلئے غیر سرکاری تنظیم متحرک