فیصل واؤڈا نے تاحیات نااہلی چیلنج

فیصل واؤڈا نے تاحیات نااہلی چیلنج کردی

سابق سینیٹر فیصل واوڈا نے اپنی تاحیات نا اہلی کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نااہلی کا فیصلہ دینے کا مجاز نہیں تھا۔9 فروری کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

فیصل واوڈا کی جانب سے ایڈووکیٹ وسیم سجاد نے درخواست دائر کی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ الیکشن کمیشن کورٹ آف لا نہیں، الیکشن کمیشن کا یہ تاثر غلط ہے کہ آرٹیکل 63 ون سی کے اطلاق پر آرٹیکل 62ون ایف کا ہوگا۔

مزید پڑھیں:  پاکستان کو توانائی کی اشد ،امریکا کیساتھ رابطے میں ہیں:ترجمان دفتر خارجہ

یہ بھی پڑھیں:سینیٹر فیصل واوڈا کی نااہلی پر بلاول کی پی پی ٹیم کو مبارکباد

آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ڈکلریشن کے لیے ٹرائل کا ہونا ضروری ہے، سعدیہ عباسی کو سپریم کورٹ نے دوہری شہریت پر نا اہل کیا لیکن آرٹیکل 62 ون ایف کا اطلاق نہیں کیا۔

واضح رہےکہ فیصل واوڈا سندھ سے تحریک انصاف کی نشست پر 3 مارچ 2021 کو سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔ الیکشن کمیشن نے دوہری شہریت کیس میں سابق وزیر فیصل واوڈا کو نااہل قرار دیا ہے اور ان کا بطور سینیٹر نوٹیفکیشن واپس لینے کا حکم دیا تھا جس کےبعد ان کا بطور سینیٹر الیکشن کمیشن سے جاری نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ فیصل واوڈا 2 ماہ میں تمام مالی مفادات اورمراعات واپس کریں، انہوں نے جرم چھپانے کے لیے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دیا۔

مزید پڑھیں:  غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم