صحت کارڈ

صحت کارڈ پرنجی ہسپتالوں میں بے ضابطگیاں،معاملہ دبادیاگیا

ویب ڈیسک : صحت کارڈ سے متعلق شکایات پر کارروائی اور ہسپتالوں کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی کا معاملہ محکمہ صحت کے حکام نے مخصوص نجی ہسپتالوں کی ملی بھگت سے دبا دیا ہے اس سلسلے میں بے ضابطگیوں پر تجویز کی گئی کارروائی کو بھی فائلوں میں بند کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے صوبے کے کئی اضلاع میں بغیر کسی معیار اور سہولیات کے نجی ہسپتال صحت کارڈ کے ذریعے کروڑوں روپے کما رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق کئی ماہ قبل محکمہ صحت کو مختلف اضلاع کے حوالے سے شکایات ملی تھیں جن میں نشاندہی کی گئی تھی کہ اپر دیر میں صرف ایک نجی ہسپتال کو رجسٹرڈ کیا گیا ہے جبکہ سرکاری ہسپتال میں یہ سہولت موجود نہیں کیونکہ ہسپتال کے ایم ایس کی مبینہ طور پر اس نجی ہسپتال میں شراکت داری کا دعویٰ کیا گیا تھا ۔ اس طرح ہنگو سے بھی شکایات تھیں جبکہ کئی اور اضلاع سے بھی ہسپتالوں کی نامزدگی پر اعتراضات تھے جس کیلئے محکمہ صحت نے ایک کمیٹی قائم کی تھی اس کمیٹی میں ہسپتالوں کی فہرست پر نظر ثانی اور مزید ہسپتالوں کی رجسٹریشن کے ساتھ ساتھ بے ضابطگی کے مرتکب ہسپتالوں کی انتظامیہ کیخلاف ایکشن لینے کی سفارش کی گئی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ سیاسی تعلقات کی وجہ سے نجی ہسپتالوں کی انتظامیہ نے محکمہ صحت کے بعض حکام کی ملی بھگت سے تین ماہ سے دبا رکھا ہے اور فہرست کا اجراء نہیں کیا جارہا ہے اس طرح سرکاری ہسپتالوں کی انتظامیہ کیخلاف کارروائی کو بھی روک دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ صحت کی جانب سے کسی قسم کی کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے نجی ہسپتالوں میں دھڑا دھڑ غیر ضروری آپریشن کئے جارہے ہیں اور پروگرام کیلئے مختص80فیصد منافع یہی ہسپتال لے رہے ہیں موجودہ وقت میں یہ مخصوص ہسپتال ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے متوازی کام کر رہے ہیں جس پر کوئی ایکشن نہیں ہورہا ہے۔

مزید پڑھیں:  سردار سلیم حیدر کو گورنر پنجاب نامزد کر دیاگیا