بے بس وزیراعظم عمران خان

میں بے بس وزیراعظم تھا،عمران خان

ویب ڈیسک :چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہاہے کہ میں اپنی حکومت میں بے بس تھا، جنرل باجوہ فیصلہ کرتے تھے نیب نے کس کو چھوڑنا اور کسے اندر کرنا ہے۔ عمران خان نے وکلا کی رول آف لاء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جنگل کا قانون ہے، تمام چور اوپر آ کر بیٹھ گئے ہیں، حکومت میں آتے ہی نے انہوں پہلا کام اپنے کرپشن کیسزختم کیے،سب چوروں کے باری باری کرپشن کیسز ختم ہو رہے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی حکومت میں پوری کوشش کی
ان کے کیسز میچیور تھے، نیب کہتا تھا ان کے کیسز میچیور ہیں لیکن پیچھے سے ہمیں اجازت نہیں، جنرل باجوہ اجازت نہیں دیتے تھے، وہ فیصلہ کرتے تھے کہ نیب نے کس کو کتنادبانا ہے ، کب چھوڑنا ہے، کب اندر کرناہے،شہبازشریف کا کیس ہی نہیں لگتا تھا، میں وزیراعظم بے بس بیٹھا تھا۔ عمران خان نے مزید کہا کہ شہبازشریف کے بیٹے نے اپنے ملازمین کے نام پر پیسے منگوائے، لوگوں کے ضمیر خرید کر ہماری حکومت ہٹائی گئی۔چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں وسائل کی موجودگی کے باوجود قانون کی حکمرانی کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا اور اس کے لیے عدلیہ اور وکلا کا بڑا اہم کردار ہے۔ملک کو دلدل سے صرف ایک چیز قانون کی حکمرانی ہی نکال سکتی ہے۔
پاکستان میں گزشتہ 8 ماہ سے قانون کی حکمرانی کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں جو پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔کاروباری برادری، کسان، مزدور سمیت تمام طبقے آج خوف زدہ ہیں۔ہمارے لیے یہ بات بڑی تشویش ناک ہے کہ پچھلے 7 سے 8 مہینوں میں ساڑھے 7 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں، یہ تعداد گزشتہ ادوار کے مقابلے میں تقریباً 7 گنا زیادہ ہے۔

مزید پڑھیں:  سائنس کا جلوہ، یوکرین میں اے آئی سفارتی نمائندہ وکٹوریہ شی متعارف