دہشتگردی کے خاتمے پر زور

ملک میں ایک بار پھر دہشتگردی واقعات میں اضافے اور خصوصاً سیکورٹی اداروں اور افراد پر دہشگردانہ حملوں سے پیدا ہونے والی صورتحال پر اٹھنے والے سوالوں کے حوالے سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا تازہ بیان خاص حوصلہ افزا ہے کراچی میں ایک حالیہ دورے کے دوران آرمی چیف نے کیا ہے کہ دہشگردوں کا کوئی مذہب یا نظریہ نہیں ہے۔ سیکورٹی فورسز کی توجہ صرف دہشگردی کے خاتمے اور انٹیلی جنس پرمبنی آپریشن پر ہے جو پورے ملک میں کامیابی سے کئے جارہے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دورہ کراچی کے موقع پرچیف آف آرمی سٹاف اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو کورہیڈ کوارٹرز میں کراچی پولیس واقعہ کے بارے میں بریفنگ دی گئی ۔جبکہ آرمی چیف نے کراچی پولیس آفس کا بھی دورہ کیا ،آرمی چیف نے اس موقع پر کیا کہ کوئی بھی قوم صرف کارروائیوں سے اس طرح کے چیلنچز پر قابو نہیں پاسکتی، باہمی اعتماد ،عوام کی مرضی اور تمام سٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں نے ہمیشہ دہشتگردی اور انتہاپسندی کو اس کے تمام مظاہر میں مسترد اور شکست دی ہے۔ امرواقعہ یہ ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات نے جہاں عوام میں تشویش کی لہر بڑھا دی ہے وہاں علمائے کرام کی جانب سے بھی طالبان کے بعض سیکشنز کی جانب سے اپنی منفی سرگرمیوں کو جہاد سے منسوب کرنے کے موقف پر واضح موقف اپنانے کے بعد بھی ملکی سیکورٹی اداروں ،سیاسی قیادت یہاں تک کہ عوام کے خلاف دہشتگردانہ حملوں سے پیدا ہونے والی صورتحال خاصی تشویشناک ہے، چند روز قبل پشاور پولیس لائنز سے ملحقہ مسجد اور اس کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں جو حملے ہوئے جبکہ کراچی میں تازہ ترین حملے کے نتیجے میں حملہ آوروں کو جس طرح مار گرایا گیا ۔یہ سب کچھ ماضی کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ قرار دینے میں کوئی امر مائع نہیں ہے، کراچی حملے کے حوالے سے وزیر اعظم شہبازشریف کا پیغام بھی خاصہ حوصلہ افزا ء ہے جو انہوں نے ٹیلفون پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے ساتھ گفتگو کے دوران دیا۔ اس سلسلے میں آرمی چیف کا کراچی جا کر سیکورٹی فورسز کی حوصلہ افزائی ڈیوٹی کے دوران فوج، پولیس اور پاکستان رینجرز سندھ کی بہادری ،حوصلے اور قربانی کو سراہنا یقیناً مثبت نتائج لائے گا، یہ ملک اداروں اور عوام کی مشترکہ جدوجہد اور قربانیوں سے ہی آگے بڑھے گا۔ ادھر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا تازہ بیان بھی یقیناً قابل غور ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ افغان حکومت کا دہشتگردی کو سنجیدہ نہ لینا تشوشناک ہے میونخ (جرمنی )میں اپنے خطاب میں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی ،بے ایل اے اور القاعدہ جیسی دہشتگرد تنظیمیں افغان سرزمین استعمال کررہی ہیں جبکہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے افغان حکومت کو مضبوط سیکورٹی کی ضرورت ہے ان تمام حقائق کے پیش نظر آرمی چیف کا یہ موقف بالکل درست ہے کہ سیکورٹی ادارے اور عوام مل کر ہی دہشتگردی کا خاتمہ کرسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  درست سمت سفر