محکمہ صحت میں 200ملازمین پچھلی تاریخوں میں بھرتی

ویب ڈیسک: نگران دور کے دوران محکمہ صحت میں 2سو سے زائد افراد کو پچھلی تاریخوں میں بھرتی کرنے کا انکشاف ہوا ہے مجموعی طور پرمختلف اضلاع میں تین سوسے زائد افراد کو بھرتی کرنے کا منصوبہ بنا یا گیا تھا جس کے تحت صرف شمالی وزیرستان میں201افراد کو ہسپتالوں میں بھرتی کیا گیا ہے جن میں سے بعض افراد کے حوالے سے بیرونی ممالک میں ملازمتیں کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیاہے معتبر ذرائع نے بتایا کہ نگران دور میں شمالی وزیرستان میں محکمہ صحت میں 2سو سے زائدکلاس فور ملازمین کو بھرتی کیا گیاہے جبکہ دیگر کئی اضلاع میں بھی بھرتی کا سلسلہ تقریبامکمل کیاگیاہے اور انہیں بھی اپوائنمنٹ لیٹر جاری کردئیے جائیں گے
دوسری طرف الیکشن کمیشن کی جانب سے بھرتی وغیرہ پر پابندی کے باوجود مبینہ طورپرمحکمہ صحت کے سیکشن آفیسر جنرل کے دفتر سے رواں سال جنوری میں پی ٹی آئی کی حکومت کے خاتمے کے بعد ایک این او سی جاری کیا گیا تھاجس میں دعویٰ کیا گیا تھاکہ مجاز اتھارٹی کی جانب سے منظوری دی گئی ہے لیکن یہ وضاحت نہیں کی گئی تھی کہ کونسی مجاز اتھارٹی نے بھرتی کی اجازت دی تھی یادرہے کہ عدالتی احکامات کی روشنی میں کسی بھی سرکاری نوٹیفکیشن پر مجاز اتھارٹی لکھنے کی بجائے حکم یا ہدایات دینے والے افسر یا صوبائی وزیر کا نام لکھنا لازمی ہے اور اس پر عملدر آمد کیلئے صوبائی حکومت نے تمام محکموں کے سربراہان اور افسران کو ایک مراسلہ بھی ارسال کیا تھا لیکن اس کے باوجود این او سی کے اجراء کے احکامات دینے والے حکام کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے اور صرف کمپیٹنٹ اتھارٹی لکھا گیا
جس سے ابہام پیدا ہوا ہے یہ این او سی پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کی تحلیل کے بعد پچھلی تاریخو ں میں دیاگیا تھا اور محکمہ صحت کے متعلقہ حکام نے الیکشن کمیشن اور صوبائی حکومت کو تاریکی میں رکھتے ہوئے ملازمین کی بھرتی کرائی ہے دوسری جانب سابق وزیر صحت کی جانب سے اس قسم کے کسی بھی این او سی کے اجرا سے لاعلمی ظاہر کی ہے جس سے یہ معاملہ مزید مشکوک ہوگیا ہے ذرائع نے بتایا کہ آزاد اور شفاف انکوائری کرانے پر یہ سکینڈل کھل کر سامنے آجائے گا اور ذمہ دار بھی کٹہرے میں لائے جاسکیں گے اس بارے میں محکمہ صحت کے حکام سے موقف کیلئے رابطہ کیا گیا تو ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نگران دور میں کوئی بھرتی نہیں ہوئی بلکہ جتنے بھی لوگ جنوری کے بعد سے بھرتی ہوئے ہیں ان کی بھرتی کا سلسلہ گزشتہ حکومت کے دور میں مکمل کیا گیا تھا اور اپوائنمنٹ لیٹر بعد میں جاری کئے گئے ہیں اس لئے یہ بھرتی غیر قانونی نہیں۔

مزید پڑھیں:  او آئی سی کانفرنس: پاکستان کا غزہ محاصرے کیخلاف جہدوجہد کا مطالبہ