صوبے میں نمونیامیں اضافہ

روزنامہ مشرق کی ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال کے دوران خیبر پختونخوا میں نمونیا کے 93 ہزار سے زائد مریض تشخیص کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے ،جن میں سے ہزاروں کی تعداد میں بچے اور بزرگ افراد کا انتقال بھی ہو چکا ہے، محکمہ صحت کے مطابق نمونیا بیماری کے باعث روا ںسال کے گیارہ مہینوں کے دوران نمونیاکے کیسزمیںگزشتہ سال کی نسبت کمی ہوئی ہے،گزشتہ سال اس عرصہ کے دوران ایک لاکھ 27 ہزار بچوں میں نمونیا کی تشخیص ہوئی تھی، ڈائریکٹر جنرل سروسز ہیلتھ کے مطابق بہتر اقدامات کی وجہ سے گزشتہ سال کی نسبت کیسز میں کمی آئی ہے جو یقینا خوش آئند ضرور ہے، تاہم صورتحال اب بھی تشویش ناک ہے اور اس اعداد و شمار میں یقینا ان کیسز کا کوئی ذکر نہیں جو نجی ہسپتالوں یا ڈاکٹروں سے رجوع کر کے علاج کراتے ہیں، بدقسمتی سے بارش نہ ہونے اور خشک سردی بڑھ جانے کی وجہ سے عمر رسیدہ افراد اور بچے بری طرح متاثر ہونا فطری امر ہے تاہم کیا لاہور میں مصنوعی بارش برسانے کے تجربے کو یہاں نہیں دہرایا جا سکتا؟ اگر یہ ممکن ہو تو صورتحال کا مقابلہ کرنے میں آسانی ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:  درست سمت سفر