عمران خان

سائفر معاملہ‘سفیر کی سفارش پر ڈیمارش کیا گیا:عمران خان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سائفر جنرل (ر) باجوہ کے لیے آیا تھا جسے دبانے کے لیے پوری کوشش کی گئی ‘سفیر اسد مجید کی سفارش پر ڈی مارش کیا گیا اور کہا جا رہا ہے کہ سازش نہیں ہوئی۔
اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شاہ محمود کو امریکی سائفر کا بائی چانس پتا چل گیا ‘اس سے ڈونلڈ ڈو ایکسپوز ہوگیا تھا اگر وہ انہونی نہیں تھا تو ڈی مارش کیوں کیا گیا؟
عمران خان نے کہا کہ ڈونلڈ لو نے جو بات کی اس پر پاکستانی سفیراسد مجید نے آفیشل میٹنگ میں ڈی مارش کرنے کی سفارش کی۔
انہوں نے کہا کہ تین ہفتے میں حکومت گرا دی گئی اس سے بڑی سازش کیا ہے؟ سائفر میں اگر انہونی چیز نہیں تھی تو ڈی مارش کیوں کیا گیا؟ کیا کوئی امریکا کو ڈی مارش کرتا ہے؟ جس روز ڈی مارش کیا گیا سائفر اسی روز پبلک ہوگیا تھا، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میٹنگ میں سائفر کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کیوں کہا گیا؟ سائفر کے معاملے پر پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائی گئی وہ کس کی دھمکی پر ختم ہوئی؟ ہم نے چیف جسٹس سے بھی کہا تھا کہ سائفر معاملے کی انکوائری کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ فوج آرمی چیف کی ہدایت کے بغیر کچھ نہیں کرتی، لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کے خلاف میں نے کبھی کوئی بیان نہیں دیا ہمیں پتا ہے کہ فوج کیسے کام کرتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمیں انتخابی مہم نہیں چلانے دی جا رہی میرا اور نواز شریف کا معاملہ الگ ہے نواز شریف اور مریم نااہل ہوئے تھے جبکہ شہباز شریف کو باجوہ کی مکمل حمایت حاصل تھی، ان کے جلسوں میں کوئی نہیں آرہا ڈر ہے کہ یہ الیکشن سے بھاگ نہ جائیں کیوں کہ اکتوبر میں بھی یہ الیکشن سے بھاگے تھے، آٹھ فروری کو ہر صورت الیکشن ہونے چاہیئں۔
عمران خان نے کہا کہ جاوید ہاشمی جیل میں رہ چکا ہے وہ سمجھتا ہے کہ میرے خلاف سب کچھ اسٹیبلشمنٹ کروا رہی ہے، چوہدری نثار 50 سال پرانا دوست ہے اگر وہ ہمارے ساتھ الحاق کی بات کرے گا تو ویگو ڈالا پہنچ جائے گا۔

مزید پڑھیں:  خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں آج گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان