انتخابات’ تشدد کے واقعات و خدشات

پاکستان میں انتخابات سے متعلق تشدد کا منظر ہمیشہ موجود ہے، آخری دو ملک گیر انتخابی مشقوں میں خاص طور پر انتخابی مہم کے دوران خونریزی کی گئی تھی۔ ملک کے مختلف حصوں میں حالیہ کئی واقعات نے نگراں انتظامیہ اور سکیورٹی فورسز دونوں کو اس خطرے سے آگاہ کیا جو تشدد سے منصفانہ انتخابات کے انعقاد کو لاحق ہے۔ بدھ کے روز باجوڑ میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار کو ہلاک کر دیا گیا، جس کے ایک دن بعد ہی سبی میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار کی ریلی پر بم حملے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے۔ منگل کے روز ایک اور واقعے میں کے پی کے شانگلہ کے علاقے میں اے این پی کے امیدوار اور اس کے محافظ پر انتخابی مہم کے دوران حملہ ہوا، لیکن وہ اس حملے میں محفوظ رہے۔اس سے قبل جنوری میں شمالی وزیرستان میں ایک آزاد امیدوار کو قتل کر دیا گیا تھا جب کہ تربت میں مسلم لیگ (ن)کا ایک امید وار بندوق کے حملے میں بال بال بچ گیا تھا۔یہ واقعات دھمکیوں کی مختلف نوعیت کی عکاسی کرتے ہیں ،کے پی اور بلوچستان میں امیدواروں کو کالعدم ٹی ٹی پی اور آئی ایس جیسے انتہا پسند گروپوں سے سب سے زیادہ خطرات کا سامنا ہے ان حالات میں نگران انتظامیہ کا اولین فرض بنتاہے کہ وہ انتخابات کے دوران اور الیکشن کے دن امیدواروں کیساتھ ساتھ ووٹرز کی حفاظت بھی یقینی بنانے کے ٹھوس اقدامات کرے۔

مزید پڑھیں:  ''دوحہ طرز مذاکرات'' سیاسی بحران کا حل؟