امن و سکون کے غارت گر

الیکشن مہم کے دوران اندرون شہر سمیت نواحی علاقوں میں لائوڈ سپیکر کے بے دریغ استعمال سے شہریوں کی پریشانی فطری امر ہے شہر میں سبزی فروشوں ، کباڑیوں کی جانب سے بھی لائوڈ سپیکر کا بے دریغ استعمال معمول کی بات ہے شہر کے مختلف مقامات پرقائم انتخابی کیمپس کے دفاتر ، گاڑیوں اورموٹر سائیکلوں پر لائوڈ سپیکر کے بے دریغ استعمال سے ہسپتالوں میں ز یرعلاج مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور لوگ اپنے گھروں میں بھی سکون سے نہیں رہ پاتے بچوں کی تدریس متاثر مدارس اورمساجد میں نمازیوں کو بھی مشکلات ہیں جبکہ بعض مقامات پر انتخابی مہم کے باعث ٹریفک کا نظام شدیدمتاثر ہوکر رہ جاتا ہے اورگاڑیوں کی لائنیں لگ جاتی ہیں ۔انتخابی مہم کے آخری آخری دن ہیں اور دو چار دن میں اس کا اختتام ہو گا لیکن کباڑیوں اور سبزی فروشوں کے بالخصوص اور علاوہ ازیں کے آوازیں لگانے والے کاروباری وچندہ مانگنے والے عناصر سے بالعموم شہریوں کا جو سکون غارت ہے یہ مستقل مسئلہ ہے اور اس کی کوئی مدت اور اختتام بھی مقرر نہیں بلکہ اس میں مستقل اضافہ ہو رہا ہے شور اور بے آرامی کے باعث شہری اعصابی و ذہنی تنائو کا شکار ہو کر بری طرح متاثر ہو رہے ہیں اس کی روک تھام کے لئے قوانین موجود ہیںمگر صوتی آلودگی گویا ہمارے حکام کے نزدیک توکوئی مسئلہ ہی نہیں جس کا ادراک کرکے اس کی روک تھام کی سعی کی جائے ایک جانب ٹریفک کا شور و غل بڑھتی آبادی کے باعث پیدا مسائل اور دوسری جانب تجاوزات و صوتی آلودگی ہر طرف سے شہری عذاب کی کیفیت کا شکار ہیں جس کا ادراک کرکے اقدامات نہ کئے گئے تو آدھی سے زیادہ آبادی کے ذہنی عوارض کا شکار ہونے کا خدشہ ہے متعلقہ حکام ذمہ دارانہ کردار ادا کرکے اس کا تدارک یقینی بنائیں۔

مزید پڑھیں:  درست سمت سفر