غیر قانونی افغان مہاجرین کے قیام میں توسیع؟

ایک ایسے نازک موقع پر جب ملک میں عام انتخابات کے انعقاد میں اب صرف تین دن رہ گئے ہیں اور چوتھے روز پولنگ کا عمل مکمل کیا جائے گا غیر قانونی افغان مہاجرین کے قیام میں ایک بار پھر توسیع پر اظہار تشویش کے علاوہ اور کیا رائے دی جا سکتی ہے، یہ جانتے ہوئے بھی کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں بطور خاص ان گنت افغان مہاجرین پاکستانی شناختی کارڈ غیر قانونی طور پر حاصل کر کے دندناتے پھر رہے ہیں، اصولی طور پر اگر یہ غیر قانونی افغان مہاجرین اب تک واپس اپنے وطن نہیں جا سکے تو اس کیلئے نادرا کے اندر چھپی کالی بھیڑوں ،پاسپورٹ آفس کے مبینہ بدعنوان افراد کیساتھ ساتھ سیکورٹی اداروں کے ان اہلکاروں پر بھی اپنے ”فرائض سے مبینہ غفلت” کے الزامات عائد ہوتے ہیں، اگر ان لوگوں کی واپسی کو ممکن بنا دیا جاتا تو انتخابی عمل پر آنے والے وقت میں سوال نہ اٹھ سکتے، جبکہ اب کیا گارنٹی ہے کہ ان غیر قانونی افغان باشندوں کو کسی بھی طور انتخابی عمل میں دراندازی سے روکا جا سکے گا؟، اگر ان کی واپسی میں رکاوٹیں تھیں تو کم از کم انہیں انتخابی سرگرمیوں میں دخیل ہونے سے باز رکھنے کیلئے ایک بار پھر عارضی کیمپوں تک ہر ممکن طور پر محدود رکھنے پر توجہ دی جاتی ،مگر ایسا کیوں نہ ہو سکا یہ ایک اہم سوال ہے جس کا جواب آنا ضروری ہے۔

مزید پڑھیں:  درست سمت سفر