5ed4b1555c04f

قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے اینٹی ریپ بل 2020 منظور کرلیا

ویب ڈیسک (اسلام آباد): قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے اینٹی ریپ بل 2020 منظور کرلیا،وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ محمود بشیر ورک کی حمایت کا مطلب ہے میرا بل ٹھیک ہے،مشرف دور میں 140 اے کا آرٹیکل آیا، تب سے سب صوبے کنفیوژن کا شکار ہیں،نچلے طبقہ تک وسائل کی بہتر تقسیم کیسے کی جائے اس پر ذیلی کمیٹی بنائی جائے،ذیلی کمیٹی صوبوں کو آن بورڈ لے سکتی ہے، اتفاق رائے کی کوشش کرنی چاہیے،قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے کریمنل لا ترمیمی بل 2021 منظور کرلیا،کریمنل لا ترمیمی بل کے تحت ریپ میں بار بار ملوث مجرم کی کیمیکل کاسٹریشن کی جائے گی،عمر قید کاٹ کر جب ریپ کرنے والا دوبارہ جرم کریگا تو اسکے لیے کیمیکل کاسٹریشن کی سزا ہوگی.

مزید پڑھیں:  ججزتقرری کے طریقہ کار کیلئے آئین میں ترمیم کا فیصلہ

انہوں نی مزید کہا کہ نیب ترمیمی بل 2021 کے تحت پراسیکیوٹر جنرل کی مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد دوبارہ تعیناتی بھی ہوسکے گی،نیب ترمیمی بل میں کسی بھی سیاست کا عمل دخل نہیں،اینٹی ریپ بل دن رات کی محنت کوشش اور تگ و دو کے بعد بنایا گیا ہے،اس بل پر کافی تحقیق کی گئی امریکہ، انگلینڈ اور یورپی ممالک کے قوانین پر بھی تحقیق کی گئی،اینٹی ریپ بل کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے،اپوزیشن سے گزارش ہے کہ اس بل کی مخالفت نہ کریں، پاکستان پیپلز پارٹی نے اس بل کی مخالفت کرکے خواتین کے حقوق کے خلاف اقدام اٹھایا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کے لوگ اپنے اس اقدام کی خود ہی وضاحت دے سکتے ہیں،کیا آپ نہیں چاہتے کہ ریپ کے کیسز کم ہوے،اس بل کوبنانے میں وکلاء، حقوق نسواں پر کام کرنے والی اور دوسری این جی اوز سے مشاورت کی گئی،پاکستان کے زمینی حقائق کو دیکھ کر اس بل پر کام کیا گیا.

مزید پڑھیں:  غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا،عمران خان