اٹک کی گلیوں سے امریکہ کی قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی تک… پاکستانی نژاد امریکی میڈیم پیسر علی خان کی کہانی

عمران یوسف زئی

پاکستان کی سرزمین اس قدر زرخیز ہے کہ یہاں جنم لینے والے باصلاحیت افراد دنیا کے کسی بھی حصے میں اپنا آپ منوا لیتے ہیں۔ پھر چاہے وہ کھیل کا شعبہ ہو یا سیاست کا، کاروباری دنیا ہو یا علم کی نگری اس سرزمین کے باسی ہر شعبے میں دنیا کو اپنی شاندار صلاحیتوں سے متاثر کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔ محمد احسن علی خان بھی ایسے ہی ایک نوجوان ہیں جنہوں نے کرکٹ کی دنیا میں اپنا لوہا منوایا وہ بھی ایک ایسی سرزمین پر جہاں کرکٹ کا کھیل کچھ بہت زیادہ کھیلا، دیکھا اور پسند نہیں کیا جاتا۔ محمد احسن علی خان ان کا پورا نام ہے ورنہ امریکہ کی کرکٹ ٹیم میں وہ علی خان کے نام سے جانے اور پہچانے جاتے ہیں۔ کون جانتا تھا کہ 13 دسمبر 1990 کو پنجاب کے علاقے اٹک میں پیدا ہونے والے علی خان ایک روز امریکہ کی قومی ٹیم کا حصہ بن کر امریکہ کے ساتھ ساتھ اپنے آبائی وطن اور علاقے کا نام بھی روشن کریں گے۔ علی خان کا بچپن اٹک شہر کی گلیوں میں کرکٹ کھیلتے گزرا اور ابتدائی تعلیم بھی پاکستان میں ہی حاصل کی وہ اپنے والدین کے ہمراہ پاکستان سے امریکہ منتقل ہوئے تو ان کی عمر 18 برس تھی۔ کرکٹ کا شوق وہ اپنے ساتھ پاکستان سے ہی لے کر گئے تھے جسے انہوں نے وہاں بھی کم نہ ہونے دیا اور امریکی ریاست اوہائیو میں رہائش اور تعلیم کے ساتھ ساتھ وہ امریکہ کی مختلف مقامی لیگز میں بھی باقاعدگی کے ساتھ کھیلتے رہے جہاں ان کی موجودگی اور کارکردگی ہمیشہ مرکز نگاہ رہتی تھی تاہم اس ہیرے کو تاحال کسی جوہری کی تلاش تھی اور بالآخر 2015 میں یہ انتظار بھی ختم ہوا جب ڈبلیو آئی سی بی ناگیکو سپر 50 کمپیٹیشن کے لئے آئی سی سی امریکاز کی ٹیم کے اوپن ٹرائلز کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا۔ ستمبر 2015 میں منعقدہ ان ٹرائلز میں علی خان نے بھی حصہ لیا اور جلد ہی وہ سلیکٹرز کی نظروں میں آ گئے۔ ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان اور اپنے وقت کے کامیاب ترین فاسٹ بالر کورٹنی والش نے علی خان کو آئی سی سی امریکہ کے لئے15 رکنی ٹیم کے باؤلنگ سکواڈ میں شامل کر لیا۔ اس ٹورنامنٹ میں علی خان کی کارکردگی نے سب کو متاثر کیا۔ اس کی مسلسل یارکرز کروانے کی صلاحیت اور 135 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کو دونوں اطراف میں سوئنگ کرنے کی مہارت نے انہیں کیریبئن پریمیئر لیگ میں گیانا ایمازون واریئرز کی ٹیم میں جگہ دلوا دی اور یہیں سے علی خان کے لئے راستے کھلتے چلے گئے۔ کیریبیئن لیگ کے اپنے ڈیبیو میچ میں علی خان نے کمار سنگا کارا جیسے تجربہ کار بلے باز کو پہلی ہی گیند پر آؤٹ کر کے خوب داد سمیٹی۔ امریکی شہری بنتے ہی اسے امریکہ کی قومی کرکٹ ٹیم میں شامل کر لیا گیا اور پہلی بار علی خان نے 2016 کے آٹی کپ اور آئی سی سی ڈویژن فور میں امریکہ کی نمائندگی کی۔ علی خان نے امریکہ کے لئے27 اپریل2019 کو پاپوا نیو گنی کے خلاف میچ میں ون ڈے انٹرنیشنل کا ڈیبیو کیا جبکہ 7 نومبر 2021 کو انہیں پانامہ کے خلاف امریکہ کی طرف سے ٹی20 انٹرنیشنل ڈیبیو کرنے کا موقع ملا۔ علی خان کی باؤلنگ کے اعداد و شمار بھی خاصے متاثر کن ہیں وہ امریکہ کے لئے 12 ون ڈے انٹرنیشنل کھیل چکے ہیں جس میں انہوں نے 14.60 کی اوسط سے 30 وکٹیں حاصل کی ہیں علی کا اکانومی ریٹ4.53 ہے جبکہ ایک اننگ میں 5 وکٹیں لینے کا کارنامہ وہ دو مرتبہ سرانجام دے چکے ہیں۔ گزشتہ روز علی خان نے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائیر پلے آف میچ میں جرسی کے خلاف کیریئر بیسٹ باؤلنگ کرتے ہوئے محض 32 رنز کے عوض 7 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ یہ علی خان کے انفرادی ہی نہیں امریکی کرکٹ کی تاریخ کے سب سے بہترین بالنگ فیگرز ہیں۔ علی خان نے6 ٹی20 انٹرنیشنل میچز میں بھی امریکہ کی نمائندگی کرتے ہوئے5 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ وہ لسٹ اے کے20 میچز میں52 اور49 ٹی20 میچز میں53 وکٹیں اپنے نام کر چکے ہیں۔ یوں وہ مجموعی طور اب تک 87 میچز میں 140 حاصل کر چکے ہیں جو بلاشبہ ایک متاثر کن کارکردگی ہے۔ علی خان امریکہ کی قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھ ساتھ مختلف ممالک کی لیگز میں بھی کھیلتے رہے ہیں پاکستان سپر لیگ میں وہ کراچی کنگز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کا حصہ رہے اسی طرح وہ بینگال ٹائیگرز، آئی سی سی امریکاز، کابل زوانان، کھلٹا ٹائٹنز، ٹرینباگو نائٹ رائیڈرز، وننگ ہاکس، ابو ظہبی نائٹ رائیڈرز، گیانا ایمازون واریئرز، کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور وینکوور نائٹس کے سکواڈز میں شامل رہے ہیں۔ پاکستانی نژاد امریکی بالر علی خان کا مستقبل روشن ہے اور امکان ہے کہ انہیں آنے والے وقتوں میں وہ امریکہ کی قومی ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے نظر آئیں۔

مزید پڑھیں:  اذلان شاہ ہاکی کپ، پاکستان نے کینیڈا کو بھی شکست دیدی