غزہ جنگ بندی

مصر سمیت یورپی ممالک کا غزہ جنگ بندی کا مطالبہ

ویب ڈیسک: غزہ میں 71 دن سے جاری کشت و خون روکنے کیلئے عالمی سطح پر کوششیں مزید تیز کر دی گئی ہیں۔ اس حوالے سے فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون بیان دیتے ہوئے پھٹ پڑے، انہوں نے غزہ جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ کہا کہ دہشتگردی کے خلاف لڑائی کا مطلب غزہ کو مسمار کرنا، فلسطینی شہریوں پر اندھا دھند حملے نہیں۔
فرنچ صدر سے قبل جرمنی اور برطانیہ کی جانب سے بھی غزہ میں پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
دوسری جانب مصری حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے 40 یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے ایک ہفتے کے جنگ بندی کی پیشکش کی ہے جبکہ حماس کی جانب سے ایک کی بجائے 2 ہفتے جنگ بندی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بار ہونیوالی جنگ بندی میں یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے غزہ میں مزید امداد کی رسائی بھی شامل ہو گی۔
اس بارے میں امریکی صدر کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے کہ جس میں انہوں نے اسرائیل اور حماس کے عہدیداروں کی مصر میں ملاقات کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ غزہ جنگ بندی کیلئے عالمی سطھ پر کوششیں تیز کر دی گئی ہیں تاہم امریکہ نے اس بار غزہ جنگ بندی یرغمالیوں کے بدلے مشکل قرار دیدی.

مزید پڑھیں:  کرپٹ افسران کے گرد گھیرا تنگ، ایف بی آر کے 12 افسران فارغ